بنالیم (گوا)۔ برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے روس کے صدر ولادیمیر پوتن
آج گوا پہنچے۔ یہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے ساتھ اہم ملاقات کی۔
حالانکہ گھنے کہرے کی وجہ سے پوتن تاخیر سے گوا پہنچے۔ یہاں نریندر مودی نے
ان کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات
شروع ہوئی۔ بتا دیں کہ دونوں ممالک کے درمیان ایس 400 اینٹی میزائل ڈیفنس
سسٹم، ہیلی کاپٹروں، كوڈنكلم جوہری پلانٹ سمیت 18 معاہدے ہونے ہیں۔
پوتن کو کل دیر رات ہی گوا پہنچنا تھا، لیکن گھنے دھند کی وجہ سے وہ تاخیر
سے پہنچے۔ پوتن کے طیارے کا گھنے دھند کے پیش نظرساحلی ریاست میں اترنا
مشکل ہو گیا جس کی وجہ سے ان کے یہاں آنے میں دیر ہو گئی۔ روس کے صدر کو
پہلے ڈابولم ہوائی اڈے کے قریب واقع آئی
این ایس ہنسا اڈے پر دیر رات ایک
بجے اترنا تھا، لیکن علاقے میں گھنے دھند کی وجہ سے ان کی آمد میں دیر ہو
گئی۔ بتایا گیا کہ ان کا طیارہ دیر رات تین بجے اترے گا، لیکن بعد میں اس
وقت میں تبدیلی کرکے صبح سات بجے کیا گیا، لیکن ہوائی جہاز سات بجے بھی
نہیں پہنچ پایا۔ سیکورٹی وجوہات سے یہ معلومات نہیں دی گئی کہ ان کے طیارے
کا راستہ تبدیل کر کے اسے کہاں بھیجا گیا۔
بتا دیں کہ حال ہی میں پاکستان کے ساتھ فوجی مشق کو لے کر ہندوستان نے روس
سے اعتراض ظاہر کیا تھا۔ روس کے ساتھ سالانہ دو طرفہ سربراہی کانفرنس سے
پہلے ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ روس کی مشترکہ مشق کو لے کر اس سے احتجاج
درج کرایا تھا اور کہا تھا کہ دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والے ملک کے ساتھ
مل کر فوجی مشق کرنے سے مسائل اور بڑھیں گے۔